حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، امام جمعہ میلبرن آسٹریلیا و صدر شیعہ علماء کونسل حجۃ الاسلام و المسلمين مولانا سيد ابو القاسم رضوی نے محمدی سینٹر سڈنی آسٹریلیا میں شہادت مولائے کائنات (ع) کی مجالس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: وکیل بدلا جا سکتا ہے ولی نہیں، علی ولی ہیں، علی چاہتے ہیں معاشرے سے جہالت اور فقر و فاقہ دونوں کا خاتمہ ہو۔
انہوں نے مومنین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ہجرت بچوں کے بہتر مستقبل کے لئے کی ہے مگر اگر آپ کے بچوں کے دین کو خطرہ ہو تو ہمارے لیے یہاں ایک منٹ بھی رہنا جائز نہں ہوگا۔
مولانا نے تفسیر قرطبی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ہماری ترجیحات میں دین مقدم ہو ورنہ ڈیڑھ سو سال پہلے آنے والے مسلمانوں کی طرح ہماری اگلی نسل ہو جائے گی جو نہ مسلمان ہی رہے اور نہ ہی انسان، رسول اکرم (ص) نے فرمایا کہ جو شخص اپنے دین کی حفاظت کی خاطر ایک ملک سے دوسرے ملک جاتا ہے خواہ ایک بالشت برابر ہی تو اس پر جنت واجب ہوجاتی ہے اور وہ حضرت ابراہیمؑ اور حضرت محمد مصطفی (ص) کا ساتھی ہوگا۔
مولانا سید ابو القاسم رضوی نے مزید کہا: جو اپنےدین کو بچانے کی خاطربالشت بھ بھی بھاگا،وہ حضرت عیسیٰ ابن مریمؑ کے ساتھ حشر میں اٹھایا جائے گا۔
امام جمعہ میلبرن آسٹریلیا نے کہا: ولایت امیر المومنین (ع) اور عزائے امام حسین (ع) ہی ہماری طاقت ہے اور صرف اسی میں ہماری بقاء ہے۔
صدر شیعہ علماء کونسل آسٹریلیا نے کہا: اسکول بھیج کر مطمئن نہ ہو جائیں معلوم کیجئے کہ بچہ کیا پڑھ رہا ہے کن لوگوں کے ساتھ اس کی دوستی ہے آپ بچوں کے دوست بنئے ان کے ساتھ وقت گزارئیے، جس طرح بحیثیت ولی بچوں کے جسم کی ضرورت غذا و لباس دے کر پوری کر رہے ہیں، اسی طرح بچوں کو دین سکھائیں اہل بیت (ع) کی سیرت اور ان کی طرز معاشرت بتائیں، اللہ نے محمد و آل محمد (ع) کی صورت میں رول ماڈل دئیے ہیں دینی اداروں کے ماڈل کے فتنے سے بچائیے۔